برطانیہ کی ویزا پالیسی میں نرمی
برطانیہ کی ویزا پالیسی: اب سیاحتی ویزا پر آنے والے لوگ بھی کام کر سکیں گے۔
گزشتہ برس 31 جنوری سے انگلینڈ اپنے ویزا قوانین میں تبدیلیاں کرنے جا رہا ہے۔ ان تبدیلیوں کے بعد انگلینڈ میں سیاحتی ویزے پر آنے والے
لوگ ملک بھر میں کاروبار کر سکیں گے۔
معلومات کے مطابق سیاحتی ویزے پر انگلینڈ آنے والے افراد اب پورے ملک میں کلائنٹس کے ساتھ کاروبار کرنے کی سرگرمیوں میں حصہ
لے سکیں گے اور انگلینڈ میں رہتے ہوئے ریموٹ کاروبار کر پائیں گے۔ انگلینڈ کی جانب سے یہ قانون کو بنانے کا مقصد ملک بھر میں سیاحت
اور کاروبار کے عمل کو فروغ دینا ہے۔
اسی طرح انگلینڈ کی حکومت نے امیگریشن قوانین میں تیدیلی کی ہے جس کے بعد سیاحتی ویزا پر آنے والے افراد 31 جنوری کے بعد اپنی
کاروباری سرگرمیاں بڑھا سکیں گے۔
اس سے پہلے ایکس چیکر کے چانسلر جیریمی ہنٹ نے انگلینڈ کی حکومت کی جانب سے برنس ویزیٹرز ریگولیشنز میں اضافے کی کوششوں
کا اعلان کیا تھا۔ ویزا قوانین میں ان تبدیلیوں کے بعد جنوری 2024 سے کاروباری افراد انگلینڈ میں وسیع پیمانے پر کاروباری سرگرمیوں میں
حصہ لے سکیں گے۔
اس سے پہلے برطانیہ کی حکومت نے سعودی عرب سمیت کئی خلیجی ممالک کے لیے ویزا قوانین میں نرمی کرتے ہوئیے ویزا فری انٹری
دینے کا فیصلہ بھی کیا تھا۔
اور ابھی برطانیہ نے اپنی ویزا پالیسیوں میں اہم تبدیلیاں کی ہیں، جس میں متعدد مسلمان ملکوں کے شہریوں کے لیے ویزا فری انٹری کی
سہولت دینے کا اعلان کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق برطانیہ کی حکومت کی جانب سے دیے گئے ایک بیان کے مطابق اردن سمیت خلیجی ممالک کو اس سال سے انگلینڈ کے
ویزے سےاستثنیٰ مل گیا ہے، یہ تمام ملک 2024 سے الیکٹرانک ٹریول پرمٹ کے نظام پر شفٹ ہو جائیں گے۔
جن ملکوں کو فری ویزا کی سہولت دی گئی ہے ان میں بحرین، عمان، اردن، کویت، ،متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے شہری شامل
ہیں۔
ان ممالک کے لوگوں کو فروری 2024 سے انگلینڈ میں داخل ہونے کے لئے الیکٹرانک ٹریول اتھارٹی (ای ٹی اے) چاہیے ہوگی۔ اطلاعات
کے مطابق برطانیہ کی نئی ویزا پالیسی کا اطلاق اس سال 22 فروری سے ہوگا، اور 10پاؤنڈ کی فیس والا سفری اجازت نامہ 2 سال کے
لیےکارآمد ہوگا۔