اچھی اور پرسکون نیند دینے والا گیجٹ تیار
نیند دینے والا گیجٹ: سائنس دانوں نے ایک ایسا اعلی ایجاد کر دیا ہے جس میں دماغ کی لہروں کو سمفونی میں بدل کر نیند کو بہت بہتر اور
پرسکون بنایا جا سکتا ہے
جیسا کہ اج کل نیند کے مسائل زیادہ سے زیادہ سامنے ا رہے ہیں بہت سی بیماریاں ایسی ہیں جن میں مبتلا افراد اپنی نیند سے بھی ہاتھ دھو
بیٹھتے ہیں اور ڈاکٹر کی طرف سے ملنے والے نسخوں میں نشہ اور دوائیں اور نیند کی گولیاں استعمال کر کے اپنے لیے نیند اور سکون
حاصل کرتے ہیں
لیکن اپ ان دواؤں کے متبادل ایک ایسا گیجٹ ایجاد ہو چکا ہے جو بہتر اور پرسکون نیند دینے میں مدد کرے گا اور دواؤں کے سائیڈ ایفیکٹ
سے بھی بچا لے گا محققین کا دعوی ہے کہ سونے سے قبل اس گیجٹ کا استعمال نیند کے معیار کو کافی حد تک بہتر بنائے گا اف ڈیوائس کا
نام مائی ویوز رکھا گیا ہے
ڈیوائس کے موجد معروف ڈاکٹر اور سائنس دان ایلین ڈیسٹکسے ہیں یہ ایجاد انہوں نے اس وقت کی جب ان کے سامنے ایک حیران کن واقعہ
پیش ایا۔مختلف تحقیقات اور مطالعات سے یہ بات سامنے ائی ہے کہ اپنی دماغی سرگرمی کی اواز سننے سے ریپڈ ائی موومنٹ کو بہتر بنایا جا
سکتا ہے
ریپڈ ائی موومنٹ مین کے دوران ایک حالت کا نام ہے جس میں انکھیں چاروں سمت گھومتی رہتی ہیں لیکن کسی کو گہری نیند کہا جاتا ہے
یہ نیند کا ایک اہم حصہ ہوتا ہے اسی گہری نیند میں انسان کا دماغ نشونما پاتا ہے اور انسان خواب دیکھتا ہے مائی ویوز نامی یہ ڈیوائس سونے
سے قبل صارف اپنے ماتھے پر چپکا لے گا اور تمام رات اس کو مات کے ساتھ چپکائے رکھنا ہوگا
امید کی جاتی ہے کہ اس گیجٹ کی وجہ سے صارف ریپڈ ائی موومنٹ والی گہری نیند سو سکے گا جس میں دماغ نشو نما پائے گا اور انسان
خواب دیکھ سکے گا
اس دورانیے میں یہ آ لہ سارف کے دماغ کو ریکارڈ کرے گا اور اس وقت وجود میں انے والی لہروں کی نقل کے طور پر تین میوزک ٹریک
بنائے گا۔
ڈاکٹر ڈیس ٹیکسے کے مطابق دماغ کو میوزک بجانے والے ایک آ ر کیسٹر کی طرح پایا گیا اور اس کے نتیجے میں بلیڈ رنر جیسی موسیقی
سامنے ائی لہذا صارف کو سونے سے کم از کم 30 منٹ قبل اس گیجٹ کو ماتھے پر لگا کر اس میں بجنے والی موسیقی کو سننے کی ہدایت دی
گئی
کمپنی کی جانب سے اس نیند دینے والا گیجٹ کو 10 12 جنوری کو لاس ویگس میں منعقد ہونے والے m الیکٹرانک شو 2024 میں
پیش کیا گیا۔
اس گیجٹ کی فروخت قانونی طور پر اگلے مہینے یعنی فروری سے لانچ ہونا شروع ہو جائے گی۔امید کی جاتی ہے کہ اس گیجٹ کی لانچ ہوتے ہی
اس کے خریدار کی بھیڑ لگ جائے گی اور لوگ جلد از جلد اس گیجٹ کو خریدنا چاہیں گے اور اپنی زندگی کو پرسکون بنانا چاہیں گے۔